خاص طور پر اگر رمضان المبارک میں سحری یا افطاری کے وقت باقی غذاؤں کے ساتھ جو کا دلیہ استعمال کریں تو پورا رمضان نہ صرف آپ صحت مند و توانا رہیں گئیں بلکہ پورا دن آپ کو نہ کمزوری ہوگی‘ نہ نقاہت ہوگی اور نہ ہی گرمی کی شدت کا احساس ہوگا۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ پاک عبقری کو دن دگنی اور رات چگنی ترقی تاقیامت عطا فرمائے اور حاسدوں کے حسد سے سدا محفوظ رکھے۔ آپ کو سدا اپنے اہل واعیال اور مریدین پر تادیر سلامت رکھے تاکہ آپ سے ہم یونہی فیض یاب ہوتے رہیں۔ قدیم زمانے سے جو کا استعمال بطور علاج اور قوت بخش غذا کے ہوتا چلا آرہا ہے۔ زمانہ قدیم کے یونانی ملکوں اور زور آوری کے مقابلوں کی تیاری کے سلسلے میں کھلاڑیوں اور پہلوانوں کو زور آور بنانے کیلئے ان کی خوراک میں جو کو ایک ضروری جُز کے طور پر شامل کیا جاتا تھا۔ جو میں جسم کو توانائی بخشنے والے اجزا کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ مغربی گھرانوں میں اکثر بچوں کو جو کو دودھ کے ساتھ ملا کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح بچوں کو اضافی غذائیت کے ساتھ توانائی بھی ملتی ہے اور وہ پیٹ درد سے محفوظ بھی رہتےہیں۔جو سو بیماریوں کو دور کرتا ہے‘ خون کے جوش کو کم کرتا ہے‘ ہائی بلڈپریشر کو فائدہ پہنچاتا ہے‘ حدت کو کم کرتا ہے‘ پیاس بجھاتا ہے ان درج بالا فوائد کو دیکھتے ہوئے گرمیوں کے رمضان المبارک میں افطاری کے وقت جَو کے پانی کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ جَو گرمی سے نجات دلا کر جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج کرکے جلد کو نکھارتا ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کو گرمیوں میں کھانے سے قبل یا کھانے کے بعد جَو کے پانی کا ایک گلاس پینے سے بہت حد تک چہرے کے دانوں اور داغوں سے نجات ملتی ہے۔احادیث کی کتب سے پتہ چلتا ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی مرغوب غذاؤں میں جَو بھی شامل ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے نہ صرف جو کو روٹی‘ دلیہ اور ستو کے طور پر استعمال فرماتے تھے بلکہ بطور علاج بھی جو کے استعمال کا مشورہ دیا کرتے تھے۔ ایک روایت کے مطابق اہل خانہ میں سے جب بھی کوئی بیمار ہوتا تھا آپ ﷺ اس کو جو کا دلیہ کھلانے کا حکم فرماتے تھے اور ارشاد فرماتے تھے کہ جو کا استعمال غم اور کمزوری کو اس طرح نکال دیتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر میل کچیل صاف کردیتا ہے۔جدید تجربات سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ بیماریوں کیلئے سرکار دو عالم ﷺ کا تجویز کردہ جو کا دلیہ ستو یا روٹی وغیرہ معدہ آنتوں اور السر کے مریضوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔ خاص طور پر اگر رمضان المبارک میں سحری یا افطاری کے وقت باقی غذاؤں کے ساتھ جو کا دلیہ استعمال کریں تو پورا رمضان نہ صرف آپ صحت مند و توانا رہیں گی بلکہ پورا دن آپ کو نہ کمزوری ہوگی‘ نہ نقاہت ہوگی اور نہ ہی گرمی کی شدت کا احساس ہوگا۔ تو کیوں نہ۔۔۔! یہ رمضان جو کے ساتھ گزاریں اور صحت مند و فریش رہیں۔
رمضان املی کے ساتھ اوررہیں فریش
املی کاسدا بہار درخت بہت گھنا اور سایہ دار ہوتا ہے۔ اس کا استعمال صرف دوا کے طور پر ہی نہیں ہوتا بلکہ چٹنی بھی بنائی جاتی ہے۔ املی سالن میں بھی ڈالی جاتی ہے‘ حیدرآباد دکن میں تو املی کی ترشی کے بغیر کوئی کھانا تیار ہی نہیں کیا جاتا بلکہ نمک مرچ کی طرح لازمی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے فوائد درج ذیل ہیں:۔ ٭ دل ومعدہ کو قوت دیتی ہے۔ ٭ صفرا کو دستوں کے ذریعے نکالتی ہے۔ ٭ وبائی امراض کے زہر کو دور کرتی ہے۔ ٭ بخار صفراوی کی صورت میں چار تولہ املی پانی میں بھگو کر پینا بے حد مفید ہے۔ ٭ املی کے پتوں سے زخم دھونے سے زخم جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ پیٹ کی جلن‘ دل کی گھبراہٹ اور گرمی کو دور کرنے کیلئے گل نیلوفر چھ ماشہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ آلو بخارا سات ماشہ اور املی دو تولہ پانی میں بھگو کر چھان کر پینا مفید ہے۔ ٭ معدہ‘ جگر کی خرابی اوریرقان میں املی دو تولہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ گل نیلوفر دو تولہ اور مکو بھگو کر پینا بہت مفید ہے۔ ٭ معدے کے زہریلے مواد کو خارج کرنے کیلئے گل سرخ چھ ماشہ‘ پودینہ خشک چھ ماشہ زرشک شیریں دو تولے‘ املی پانچ تولے‘ پہلی تین ادویہ کو ڈیڑھ کلو پانی میں جوش دیں اور املی کو شامل کرکے ٹھنڈا کریں‘ پھر چینی کا اضافہ کرکے دو چمچے ہر پندرہ منٹ بعد مریض کو دیں ایک دو روز کے اندر ہی معدہ کے افعال درست ہوجائیں گے‘ قے وغیرہ بند ہوجائے گی۔ ٭ ہیضے کی وباء میں بڑی الائچی چھ دانے‘ خشک پودینہ ایک تولہ‘ آلو بخارا دس دانے‘ املی پانچ تولہ‘ ڈیڑھ کلو پانی میں ڈال کر ہلکے ہلکے تین جوش دیں ٹھنڈا ہونے پر پانی نتھار کر ایک ایک گھونٹ مریض کو پلانے سے)
مریض کو سکون ملتا ہے۔ اس سے زہریلے مواد سے معدہ اور انتڑیاں صاف‘ پیاس دور اور بے چینی ختم ہوجاتی ہے۔ رمضان المبارک میں افطاری کے وقت یہ شربت استعمال کرنے سے سارے دن کی گرمی کے اثرات زائل ہوجاتےہیں اور انسان اپنے آپ کو بالکل فریش محسوس کرتا ہے۔ املی کا شربت اجزاء: املی کا گودا 4کھانے کے چمچ‘ چینی 2 کھانے کے چمچ‘ پانی آدھی پیالی پسا اور بھنا ہوا زیرہ 1 چائے کا چمچہ کالا نمک آدھا چائے کا چمچہ برف حسب ضرورت۔ ترکیب: بلینڈر میں املی کا گودا، چینی اور پانی ڈال کر چند منٹ تک بلینڈ کریں۔ جب چینی حل ہو جائے تو اس میں زیرہ، کالا نمک اور برف ڈال کر یکجا کر لیں۔ املی کا مزیدار شربت گلاس میں نکالیں اور ٹھنڈا ٹھنڈا پیش کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں